Monday, December 10, 2018

Huawei Company’s Executive Meng Wenzhou’s Arrest Will Put Global Companies Executives' Lives At Risk. Can These Executives Now Travel Around The World Freely?


Huawei Company’s Executive Meng Wenzhou’s Arrest Will Put Global Companies Executives' Lives At Risk. Can These Executives Now Travel Around The World Freely?

مجیب خان
Meng Wenzhou Chief Financial Executive

President Donald Trump and President Xi Jinping lead their respective delegations during Trade talk at the G-20 summit, December 1, 2018, in Buenos Aires, Argentina          

  
  چین کی سب سے بڑی Huawei Technologies کمپنی کی چیف Financial ایگزیکٹو Meng Wenzhou کو کینیڈا میں امریکہ کی درخواست پر گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کی گرفتاری کی وجہ یہ بتائی  ہے کہ Huawei کمپنی امریکہ نے اپنے قانون کے تحت ایران پر جو اقتصادی بندشیں لگائی ہیں ان کی خلاف ورزی کر رہی تھی۔ Meng Wenzhou چین کی پہلی خاتون ایگزیکٹو ہیں۔ Huawei کمپنی امریکہ کی Apple کمپنی کے بعد دنیا کی دوسری بڑی کمپنی ہے۔ دنیا میں  Huaweiکمپنی کا بزنس بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ دنیا بھر میں کمپنی کے Smart Phone اس وقت دوسرے نمبر پر ہیں۔ گزشتہ سال کمپنی کے ریونیو 90بلین ڈالر تھے۔ جو ایک تیہا ئی  سے زیادہ یورپ مشرق وسطی اور افریقہ میں کمپنی کے اسمارٹ فون کی سیل سے تھے۔  کمپنی کے دنیا میں 1,80,000  ملازمین ہیں۔ کمپنی کی خاتون چیف فنا شیل ایگزیکٹو  Meng Wenzhou کو امریکہ کی درخواست پر گرفتار کرنے سے Huawei کمپنی کی سیل بڑھی ہو گی۔ دنیا بھر میں کمپنی کی پبلسٹی ہوئی ہے۔ چین کے عوام میں اپنی کمپنیوں سے نیشنلزم کا رجحان پیدا ہو گا۔ اور وہ اپنی کمپنیوں کی اشیا خریدنے لگے گے۔ چین 1.3بلین لوگوں کی مارکیٹ ہے۔ اور چینی عوام کی Purchasing Power بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ Huawei کمپنی کی ‏‏‏‏Meng Wenzhou کی گرفتاری امریکی کمپنیوں بالخصوص Apple کمپنی کے لئے مسئلہ بن سکتی ہے۔ چین کے عوام Apple کا بائیکاٹ بھی کر سکتے ہیں۔ امریکہ سے زیادہ iPhone  Appleچین میں فروخت ہوتے ہیں۔ یہ چین کی 1.3بلین عوام کی مارکیٹ ہے جس نے Apple کو امریکہ کی پہلی Trillion Dollar کمپنی بنایا ہے۔ یہ  سوال کہ اگر چین میں Apple کمپنی کے چیف ایگزیکٹو Tim Cook کو گرفتار کر لیا جاۓ تو کیا ہو گا؟ بلکہ اس سے بڑا سوال یہ ہے کہ اگر چین کے عوام Apple کا بائیکاٹ کر دیں تو کمپنی کو کس صورت حال کا سامنا ہو گا؟ امریکہ میں Apple کمپنی ہزاروں لوگوں کو بیروزگار کر دے گی۔
  Meng Wenzhou کو کینیڈا میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا کہ جب ارجن ٹائن میں G 20 کانفرنس ہو رہی تھی۔ اور صدر ٹرمپ اور صدر شی کے درمیان ڈنر پر ٹریڈ ایشو ز پر مذاکرات ہو رہے تھے۔ صدر ٹرمپ کی قومی سلامتی امور کے مشیر جان بولٹن کا کہنا تھا کہ Meng کی گرفتاری کا انہیں پہلے سے علم تھا۔ لیکن پریس میں یہ خبر 4روز کے بعد کیوں آئی تھی۔ جبکہ کینیڈا کی حکومت کا کہنا ہے کہ Meng کی گرفتاری سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ پھر یہ ڈرامہ کس نے اسٹیج کیا ہے؟ ٹرمپ انتظامیہ نے Meng Wenzhou کو امریکہ Extradite کرنے کا کہا ہے۔ اور اس کی گرفتاری میں یہ وضاحت دی ہے کہ Huawei کمپنی نے ایران پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ اور کمپنی پر منی لا نڈرنگ کا الزام دیا ہے۔ یہ ایک Sovereign ملک چین کی کمپنی ہے۔ اور چین اپنی کمپنی کے خلاف منی لانڈرنگ  کا کیس چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جہاں تک ایران پر اقتصادی پابندیوں کا تعلق ہے۔ یہ عالمی قانون کے تحت نہیں ہیں۔ صرف ایک ملک نے اپنے مخصوص مفادات میں  یہ بندشیں ایران پر لگائی ہیں۔ اور دنیا کے ملکوں کو ان بندشوں کا پابند کرنے کے لئے انہیں Bully کیا جا رہا ہے۔ کسی مسئلہ کو تنازعہ بنانا اور پھر اس تنازعہ میں سے نئے تنازعہ پیدا کرنا امریکہ کی کوئی نئی سیاست نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ نے پہلے Unfair Trade کی بات کی تھی۔ پھر اسے Trade War بنا دیا تھا۔ اور اب یہ چین کی سب سے بڑی کمپنی کے خلاف  منی لا نڈرنگ  کا کیس بن گیا ہے۔ اور ایران پر امریکہ کی عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر چین کی کمپنی کے ایگزیکٹو کو تیسرے ملک میں گرفتار کر لیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے یہ جو نئی مثال قائم کی ہے۔ اس کے دور رس نتائج کے بارے میں کیا ان کی انتظامیہ نےغور کیا ہے؟
 ایک چینی خاتون ایگزیکٹو کو گرفتار کرنے میں  امریکہ کی قومی سلامتی کے لئے کیا خطرہ تھا؟ امریکہ کی قومی سلامتی اسٹبلیشمنٹ نے ہمیشہ عالمی مسائل میں Shortsighted فیصلے کیے ہیں اور ان کے long term repercussions نئی انتظامیہ پر چھوڑ دئیے جاتے ہیں۔ دنیا اس وقت ہر طرح کے خطروں کی زد میں ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ایک چیف ایگزیکٹو کو گرفتار کر کے Global Companies کے چیف ایگزیکٹو کی زندگیوں کے لئے خطرے پیدا کر دئیے ہیں۔ ان کے لئے اپنی کمپنیوں کے کاروباری مقصد میں آزادی سے سفر کرنا مشکل ہو جاۓ گا۔ دنیا کو پہلے ہی انتہا پسند اور انارکسٹ کا سامنا ہے۔ Pirates اور Kidnappers کے ساتھ اب Arrest ہونے کا خوف بھی آ گیا ہے۔ ہر طرف حکومت، کمپنیوں اور کارپوریشن کے خلاف عوام میں شدید Resentment بڑھ رہا ہے۔ فرانس میں گیس ٹیکس لگانے پر حکومت کے خلاف Yellow vests’ انارکسٹ نے پیرس کو جلا دیا ہے۔ حکومت اور کاروبار کا کھربوں ڈالر کا نقصان کر دیا ہے۔ ان حالات میں ایک چینی خاتون ایگزیکٹو کو گرفتار کرنے کا فیصلہ بہت احمقانہ ہے۔
  چین کے لوگوں نے امریکی کمپنیوں کے لئے Dollar a Day پر کام کیا ہے۔ ان کی محنت سے فائدہ اٹھا کر امریکی کمپنیوں نے تین سو سے پانچ سو فیصد بلکہ الیکٹرونک اشیا میں ایک ہزار فیصد منافع بنایا ہے۔ لیکن چین کے عوام نے اپنی محنت سے اپنی کمپنیاں بنائی ہیں۔ اپنے ملک کو اقتصادی ترقی کی بلندی پر لاۓ ہیں۔ تقریباً 800ملین لوگوں کو غربت سے نکال کر خشحالی میں لاۓ ہیں۔ اور چین آج دنیا کی ایک با وقار اقتصادی طاقت بن گیا ہے۔ چین نے ایشیا افریقہ اور لا طین امریکہ کے ملکوں کے قدرتی وسائل کا اپنی خوشحالی کے لئے کبھی استحصال نہیں کیا ہے۔ ان ملکوں میں کر پٹ اور آمرانہ حکومتوں سے اپنے معاشی اور سیاسی مفاد میں کبھی ناجائز فائدے نہیں لئے تھے۔ 1.3 بلین کی آبادی کے ملک کے لئے یہ اقتصادی ترقی حیرت انگیز اور ایک شاندار مثال ہے۔ اور چین اب اپنی اقتصادی ترقی سے ایشیا افریقہ اور لا طین امریکہ کے غریب اور پسماندہ ملکوں کو فائدے اٹھانے کے موقعہ فراہم کر رہا ہے۔ صدر ٹرمپ چین کی حکومت سے امریکی کاروں کی درآمدات  پر سے ڈیوٹی ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیکن General Motors اور Ford  چین میں کاریں بنا رہی ہیں اور امریکہ سے زیادہ چین میں ان  کی کاریں فروخت ہو رہی ہیں۔ چین کی حکومت Huawei کمپنی کی ایگزیکٹو Meng Wenzhou کی گرفتاری پر بڑے تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اور اس کی فوری طور پر رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ صدر ٹرمپ  Instigate کرنے کی پالیسی شاید قومی سلامتی کے مفاد میں دیکھ رہے ہیں۔                     


No comments:

Post a Comment