Wednesday, November 30, 2016

Fidel Castro: A Great Leader Of Our Time

Fidel Castro: A Great Leader Of Our Time
 He Was Blocked And Sanctioned And Could Not Change, But He Has Changed The World 

مجیب خان
Cuban Revolutionary Leader Fidel Castro

Castro and Cuba played an outsized role in helping to end apartheid in South Africa

Castro gives a speech in front of the United Nations

     فیڈل کا سترو ایک عظیم لیڈر دنیا سے چلا گیا۔ دنیا میں کچھ لوگ اسے عظیم لیڈر مانے یا نہیں لیکن تاریخ نے فیڈل کا سترو کو ایک عظیم نوبل لیڈر کا اعزاز دے دیا ہے۔ کا سترو نے کیوبا میں ایک کرپٹ حکومت کے خلاف مہم کا آغاز کیا تھا۔ پھر یہ کیوبا کا نظام تبدیل کرنے کی مہم بن گئی تھی۔ آخر میں فیڈل کا سترو اس مہم کے ایک انقلابی رہنما بن گیے تھے۔ اور کیوبا میں انقلابی تبدیلیاں کا سترو کی زندگی کا مشن بن گئی تھیں ۔ کا سترو کے انقلاب نے کیوبا کو بدل تھا۔ کیوبا کے لوگوں کی سوچ بدل دی تھی۔ کیوبا کو استحصا لیوں اور بدعنوانوں کی سیاست سے آزاد کرایا تھا۔ کا سترو نے 32 سال کی عمر میں کیوبا میں عوامی انقلاب کو کامیاب بنایا تھا۔ اور یہ  کا سترو کی ایک بڑی تاریخی فتح تھی۔ ترقی پذیر دنیا کے ملکوں میں بڑی عمروں کے لیڈروں نے عوامی انقلاب کے نعرے لگاۓ تھے۔ استحصالی نظام بدلنے کی باتیں کی تھیں۔ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عہد کرتے تھے۔ لیکن وہ یا تو ناکام ہو جاتے تھے۔ یا پھر اقتدار میں آنے کے بعد استحصالی نظام کا حصہ بن کر کرپشن کی جڑوں میں اتر جاتے تھے۔ اور اس طرح ملک میں لوٹ کھسوٹ اور بدعنوانوں کا نظام جاری رہتا تھا۔
     فیڈل کا سترو 32 سال کی عمر میں اقتدار میں آۓ تھے۔ 50 سال کیوبا میں حکومت کی تھی۔ تین نسلیں کاسترو کے دور اقتدار میں پیدا ہوئی ہیں۔ کا سترو کے نظام میں ان کی پرورش ہوئی ہے۔ کا سترو نے انہیں ایجوکیٹ کیا ہے۔ کیوبا کے پاس تیل کی دولت نہیں تھی۔ اس کے نوجوان اس کی دولت تھے۔ جنہیں کا سترو نے ڈاکٹر بنایا تھا۔ اور یہ ڈاکٹر پھر کیوبا کی دولت بن گیے تھے۔ اور اس دولت سے کیوبا میں ہیلتھ کیئر کا نظام بنایا گیا تھا۔ جو دنیا کے ترقی پذیر ملکوں میں سب سے بہترین نظام ہے۔ لیکن امریکہ جو دنیا کی سب سے بڑی طاقت ہے اور ترقی یافتہ ملک ہے لیکن اس کے پاس اتنے ڈاکٹر نہیں ہیں۔ بہترین ہسپتال ہیں لیکن ہیلتھ کیئر بہترین نظام نہیں ہے۔ کیوبا میں میڈیکل سہولتیں سب کے لئے مساوی ہیں اور مفت ہیں۔ ڈاکٹروں کے شعبہ میں کیوبا خود کفیل ہو گیا ہے۔ اور یہ اپنے ڈاکٹر لاطین امریکہ اور افریقہ کے ملکوں میں ایکسپورٹ بھی کر رہا ہے۔ 2003 میں بیرونی ملکوں میں کیوبا کے 5000 ڈاکٹر تھے جو 2005 میں 25000 پر پہنچ گیے تھے۔ 24 ایشیائی اور 33 افریقی ملکوں میں کیوبا کے تقریباً چالیس ہزار ہیلتھ  ورکرز کام کر رہے ہیں۔ 2004 میں ایشیائی سو نامی میں Banda Aceh اور سری لنکا کی مدد کے لئے کیوبا نے میڈیکل امداد بھیجی تھی۔ 2005 میں کیوبا نے کشمیر میں زلزلے کے بعد تقریباً 2500 سے زیادہ اس آفت سے نمٹنے کے خصوصی ماہرین، سرجن، فیملی ڈاکٹروں اور صحت عامہ سے متعلق ماہرین پاکستان بھیجے تھے۔ پاکستان میں کیوبا کے ماہرین نے زلزلے کے متاثرین کی چھ ماہ تک دیکھ بھال کی تھی۔ 2014 میں مغربی افریقہ میں Ebola Virus سے لوگ بیمار ہو رہے تھے۔ اس Virus سے اموات بھی ہو رہی تھیں۔ کیوبا نے اس بیماری سے نمٹنے میں لوگوں کی مدد کے لئے 103 نرسیں اور 62 ڈاکٹروں کو مغربی افریقہ بھیجا تھا۔ جو کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں میڈیکل کے میدان میں کیوبا کا ایک بڑا حصہ تھا۔
     انسانوں کی بیماریوں کا مفت علاج کرنا اور انہیں صحت مند رکھنے میں مدد دینا بھی ایک بڑی عبادت ہے۔ اور اس عبادت کا اعزاز خدا نے دنیا میں غریب ملک کیوبا کو دیا تھا۔ خدا نے فیڈل کا سترو کو کیوبا میں پیدا کیا تھا۔ اور 32 سال کی عمر میں فیڈل کا سترو  کیوبا میں اقتدار میں آۓ تھے۔ صرف اس ایک شخص کی وجہ سے دنیا میں ہزاروں اور لاکھوں لوگوں کو نئی زندگی ملی تھی۔ اور یہ لوگ فیڈل کا سترو کے مرنے پر افسردہ  ہیں۔ لیکن دوسری طرف جلاوطن کیوبن جو مذہبی قدامت پسند ہیں اور فیڈل کا سترو کو کمیونسٹ سمجھتے تھے۔ اور فلوریڈا میں آباد ہیں۔ فیڈل کا سترو کے مرنے پر خوشیاں منا رہے تھے۔ اول یہ ان کے اخلاقی بد کردار ہونے کا ثبوت ہے۔ کسی شخص کی موت پر خواہ وہ کتنا ہی ظالم دشمن تھا۔ خوشیاں اور شادیانے بجانا ایک گھٹیا رد عمل تھا۔ فلوریڈا میں جو کیوبن آج کا سترو کے مرنے پر خوش ہو رہے ہیں۔ کل وہ اپنی بیماریوں کا علاج کرانے کیوبا جایا کریں گے۔ اور فیڈل کا سترو کے میڈیکل نظام سے اپنے آپ کو صحت مند رکھا کریں گے۔ امریکہ کے مقابلے میں کیوبا میں ان کا سستے میں علاج ہو جاۓ  گا۔ صحت مند ہونے کے بعد یہ کا سترو کو کس نام سے یاد رکھیں گے؟
     کا سترو نے اپنے ملک میں مفت تعلیم اور میڈیکل کی مفت سہولتیں ایسے حالات میں فراہم کی تھیں کہ جب امریکہ نے کیوبا کا Blocked کر رکھا تھا۔ اور اقتصادی بندشیں لگی ہوئی تھیں۔ فیڈل کا سترو نے ان مشکل حالات میں اپنے عوام کو اگر یہ مفت سہولتیں فراہم کی تھیں تو کا سترو پھر ڈکٹیٹر کیسے ہو گیا تھا۔ جبکہ کا سترو کے ملک میں گوتانوموبے کی طرح کے Torture House بھی نہیں تھے۔ کا سترو کو عوام کی تکلیفوں کا درد تھا۔ کیونکہ وہ خود بھی ان تکلیفوں سے گزر کر اس مقام تک آیا تھا۔ اس لئے کا سترو اپنے عوام سے مخلص تھا۔ صاف گو تھا۔ اور اس کی نیت صاف تھی۔  اس لئے خدا بھی اس کے ساتھ تھا۔ دشمنوں کا سامنا کرنے میں خدا اس کی رہنمائی کرتا تھا۔ سی آئی اے نے کا سترو کو قتل کرنے کی تقریباً چھ سو سے زیادہ مرتبہ کوششیں کی تھیں۔ لیکن خدا جس کے ساتھ ہوتا ہے اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے۔
     کا سترو نے دنیا میں ملکوں کے اتنے دورے نہیں کیے تھے۔ لیکن دنیا کے کونے کونے میں کا سترو کی شخصیت کے گہرے اثرات تھے۔ نیلسن منڈیلا نے بھی یہ اعتراف کیا تھا کہ فیڈل کا سترو کی مدد کے بغیر جنوبی افریقہ کی آزادی ممکن نہیں تھی۔ انگولا کی آزادی میں بھی کیوبا کا اہم رول تھا۔ کا سترو نے لاطین امریکہ کی سیاست کا نقشہ بھی بدل دیا ہے۔ لاطین امریکہ کے ملکوں میں حیرت انگیز تبدیلیاں دیکھی جا رہی ہیں۔ لاطین امریکہ کے ملکوں نے امریکہ کے غلبہ سے نجات حاصل کر لی ہے۔ ان کے داخلی امور میں امریکہ کی مداخلت کو مسترد کر دیا ہے۔ لاطین امریکہ میں ان تبدیلیوں نے امریکہ کو کیوبا سے تعلقات بحال کرنے پر مجبور کیا ہے۔ کیوبا کے بغیر امریکہ لاطین ملکوں میں تنہا ہو رہا تھا۔ پھر خدا نے دنیا کو دکھایا کہ فیڈل کا سترو کی زندگی میں امریکہ کے صدر بارک  اوبامہ یہ پیغام لے کر کیوبا آۓ تھے کہ امریکہ کیوبا کے ساتھ تعلقات بحال کرنا چاہتا ہے۔ 60 سال بعد بالآخر امریکہ نے فیڈل کا سترو کی قیادت کو تسلیم کر لیا تھا۔ اور خدا نے یہ  دکھانے کے لئے کا سترو کو 90 سال زندہ رکھا تھا۔
     فیڈل کا سترو کے اقتدار کی خوبی یہ تھی کہ عوام اس کی دولت تھے۔ اس کا خزانہ تھے۔ اور کا سترو نے اس دولت اور خزانہ کو برباد نہیں کیا تھا۔ کا سترو نے انتہائی سادگی کے ساتھ اقتدار کیا تھا۔ عیش و عشرت اور شاہانہ زندگی اس کے اقتدار کی ڈکشنری میں نہیں تھے۔ کرپشن کا سترو کے لئے بڑی عجوبہ شہ تھا۔ کرپشن جیسے جانوروں کا چارہ ہوتا ہے۔ کا سترو نے کیوبا میں 50 سال حکومت کی تھی۔ لیکن سرکاری کار 1956 کی تھی۔ جس میں کا سترو جایا کرتے تھے۔ کا سترو کے پاس املاک نہیں تھی۔ کوئی بنک بیلنس نہیں تھا۔ Off Shore بنکوں میں کھربوں ڈالر نہیں تھے۔ اسلام نے قائدین کو سادگی اور انکساری کے ساتھ حکمرانی کرنے، زندگی بسر کرنے اور عوام کے سامنے ہمیشہ جوابدہ کے لئے تیار رہنے کا جو درس دیا ہے۔ کا سترو نے بالکل اس کے مطابق حکومت کی تھی۔ 60 سال میں اسلامی ملکوں میں جتنے بھی لیڈر آۓ ہیں۔ ان کا لوٹ کھسوٹ، ان کی املاک، ان کے اثاثے، Off Shore  بنکوں میں ان کی پوشیدہ دولت، اسے دیکھ کر خدا نے بھی ان سے منہ موڑ لیا ہے۔ کا سترو کی سادگی اور انکساری دیکھ کر کا سترو کو اعزاز بخشا ہے کہ کا سترو کی Legacy   دنیا کے ہر کونے میں نظر آ رہی ہے۔ اور یہ کا سترو کو ہمیشہ زندہ ر کھے گی۔                        
Ten of thousands of people have arrived at the Jose Marti Memorial to pay tribute to the great leader Fidel Castro

No comments:

Post a Comment