Rigged Election Of 2000: Was
The Result of Hacking Ballot Boxes In Broward County, Florida,
Where A Large Russian Community Lives?
Where A Large Russian Community Lives?
Was There Any Collusion Between Governor Jeb Bush And Russian Oligarchs?
مجیب خان
Looking Hanging Chad and Dimple chad |
President Bush and President Putin close family relations |
President Bush and President Putin |
President George H Bush With President Putin and President Bush |
Bush and Putin went fishing together |
2016
کے صدارتی انتخاب کو اب 8 ماہ ہو گیے ہیں۔ اور ٹرمپ انتظامیہ کے اقتدار کو اب 6
ماہ ہو گیے۔ لیکن صدارتی انتخاب میں روس کی نام نہا د meddling کے ابھی تک
کوئی واضح ثبوت سامنے نہیں آۓ ہیں۔ جبکہ ٹرمپ انتظامیہ روس کی meddling کا
الزام قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ دوسری طرف کانگرس میں دونوں پارٹیوں
ڈیموکریٹ اور ریپبلیکن کا روس کی meddling کے خلاف جیسے ایک محاذ بن گیا ہے۔
اور دونوں پارٹیاں روس کی meddling
ثابت کرنے کا تہیہ کیے ہوۓ ہیں۔ تیسری طرف نیوز میڈیا ہے۔ جہاں سیاسی پنڈت ہیں۔ جو
ٹی وی اور اخبارات میں اس موضوع پر خبروں اور انکشاف پر روزانہ اپنے مشاہدوں اور
تبصروں سے روس کی صدارتی انتخاب میں meddling ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن
اہم بات یہ ہے کہ اٹھارہ ماہ کی صدارتی مہم کے دوران کوئی خصوصی طور پر روس سے
امریکہ نہیں آیا تھا۔ اور ٹرمپ انتخابی ٹیم کا کوئی رکن روس نہیں گیا تھا۔ صدارتی
انتخاب کے بعد اوبامہ انتظامیہ کے پاس نئی انتظامیہ کو اقتدار منتقل کرنے سے پہلے
80 دن تھے۔ لیکن اوبامہ انتظامیہ 80 دن میں روس کی meddling کے کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی تھی۔ صرف دعوی بہت
تھے۔ امریکہ کی دس پندرہ ایجنسیوں میں سے ایک ایجنسی نے بھی اس کے ثبوت نہیں دئیے
تھے۔ لہذا اب 8 ماہ گزر نے کے بعد یہ الزامات مشکوک نظر آتے ہیں۔ اور الزامات کا
حقائق سے کوئی تعلق نظر نہیں آتا ہے۔ تاہم داخلی meddling میں ضرور کچھ
حقیقت ہے۔ ری پبلیکن پارٹی کا یہ فیصلہ تھا جس میں کانگرس اور سینٹ کے لیڈر بھی
شامل تھے کہ ہلری کلنٹن کو کسی صورت میں پریذیڈنٹ نہیں بننے دیا جاۓ گا۔ جب ری
پبلیکن پارٹی نے یہ فیصلہ کر لیا تھا۔ تو پھر meddling کے دروازے بھی
کھل گیے تھے۔ اور یہ داخلی meddling تھی
جس کے نتیجہ میں ہلری کلنٹن کو ہرایا گیا ہے۔
صدارتی انتخاب کے انعقاد سے گیارہ
روز قبل ڈائریکٹر ایف بی آئی James
Comey نے یہ سنسنی خیز meddling کی تھی کہ
انہیں ہلری کلنٹن کی نئی ای میل ملی تھیں۔ اور وہ ان کا جائزہ لے رہے تھے کہ آیا
ان ای میل میں ہلری کلنٹن کے جرم کے ثبوت تھے؟ ڈائریکٹر ایف بی آئی کی یہ meddling
جیسے ہلری کلنٹن کی انتخابی کامیابی پر بجلی گر گئی تھی۔ روس کے سفیر سے ملاقاتیں یا
بعض دوسرے روسیوں سے ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کے بعض شخصیتوں سے رابطہ انتخاب میں meddling نہیں تھے کہ جس سے صدارتی انتخاب کے نتائج سیکنڈ
میں بدل گیے تھے۔ یہ ڈائریکٹر ایف بی آئی Comey کی meddling تھی جس کے
نتیجہ میں ہلری کلنٹن کے Polls
نیچے آ گیے تھے۔ اور ڈونالڈ ٹرمپ کو ہلری کلنٹن پر برتری مل گئی تھی۔ ڈائریکٹر Comey خود
بھی ری پبلیکن تھے۔ اور انہوں نے دراصل ری پبلیکن پارٹی کی قیادت کے فیصلہ کی
تکمیل کی تھی کہ "ہلری کلنٹن کو پریذیڈنٹ نہیں بننے دیا جاۓ گا۔" ری
پبلیکن پارٹی اپنے مشن میں کامیاب ہو گئی ہے۔ لیکن جو صدر منتخب ہوا ہے وہ ری
پبلیکن پارٹی کی اسٹبلیشمنٹ کا نہیں ہے۔ اور صدر پو تن کو اسی طرح ایک اچھا انسان
سمجھتا ہے کہ جس طرح صدر جارج ڈبلیو بش سمجھتے تھے۔ صدارتی انتخاب میں داخلی meddling پر
پردہ ڈالنے کے لئے اسے امریکہ کے انتخاب میں روس کی meddling قرار دیا جا رہا ہے۔ حالانکہ امریکی عوام یہ قبول نہیں
کر رہے ہیں۔
تاہم اس میں شبہ نہیں ہے کہ 2000 کے صدارتی
انتخاب میں فلوریڈا میں Rigging
دراصل meddling
تھی۔ یہاں بیلٹ با کس Hacks ہوۓ
تھے۔ اور بیلٹ با کس سے Hanging
Chad اورDimpled Chad ووٹ
نکلے تھے۔ Jeb Bush
فلوریڈا کے گورنر تھے۔ اور سب سے زیادہ انتخابی دھاندلی Broward کاؤ نٹی میں
ہوئی تھی۔ جہاں ایک بہت بڑی آبادی دوہری شہریت کے روسیوں کی تھی۔ اور ان میں Oligarch روسی بھی تھے۔ لیکن اس وقت یہ کسی کے ریڈار پر نہیں تھا کہ Oligarch روسیوں کے ساتھ گورنر Jeb Bush کا
کیا Collusion تھا؟ اور Broward کاؤ
نٹی میں انتخابی دھاندلیوں میں ان کا کیا رول تھا؟ ووٹنگ فراڈ کی تحقیقات کرانے کا
کسی نے مطالبہ نہیں کیا تھا۔ اور جنہوں نے الیکشن rigged کیے تھے۔ سپریم
کورٹ نے ان کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ امریکہ کی تاریخ میں یہ شاید پہلے rigged
الیکشن تھے۔ جس نے دنیا میں امریکہ کا نقشہ بدل دیا تھا۔ صدر جارج ڈبلیو بش امریکہ
کے 43 صدر بن گیے تھے۔ صدر بش نے فروری 2001 میں صدارت سنبھالی تھی۔ اور جون میں بش
پو تن پہلی ملاقات Slovenia میں
ABM
معاہدہ پر مذاکرات کے دوران ہوئی تھی۔ اور اس ملاقات کے بعد صدر بش اور صدر پو تن
کے درمیان ذاتی تعلقات ہو گیے تھے۔
President Bush praised President Vladimir Putin for his
truthfulness and frankness, “Here’s the thing, when you are dealing with a World leader you wonder whether or not if he’s telling the truth. I’ve never had to worry about that with Vladimir Putin. Sometimes he says things I don’t want to hear, but I know he’s always telling the truth.
صدر بش نے ایک اور موقعہ پر صدر پو تن کے خلوص اور دیانت دار ہونے کا اعتراف کرتے ہوۓ کہا
“I looked the man in the eyes I found him to be very straight forward and trustworthy----I was able to get a sense of his soul.”
بش انتظامیہ میں امریکہ اور روس کے تعلقات کا یہ بہترین دور تھا۔ دونوں ملکوں کے رہنماؤں میں گہری ہم آہنگی تھی۔ روس اور جور جیا کے درمیان جنگ میں بش انتظامیہ کا رد عمل خاصا نرم تھا۔ بش انتظامیہ نے دونوں ملکوں سے جنگ کو بھڑکانے سے گریز کرنے اور تنازع کو بات چیت سے حل کرنے پر زور دیا تھا۔ جور جیا کے Abkhazia اور South Ossetia علاقوں میں علیحدگی کی شورش کے مسئلہ پر روس اور جور جیا میں جنگ شروع ہو گئی تھی۔ سیکریٹری آف اسٹیٹ کانڈا لیزا رائس نے واشنگٹن پوسٹ میں لکھا تھا کہ"2008 میں جور جیا پر روس کے حملہ کے بعد امریکہ نے Black Sea میں بحری جہاز عراق سے جور جیا کے فوجیوں کو واپس ان کے ملک میں لے جانے کے لئے بھیجے تھے۔ جو 2003 میں عراق کے خلاف جنگ میں اتحادی فوج میں شامل تھے۔" جور جیا کی جنگ میں صرف اس حد تک مدد کی تھی۔ اور روس کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے سے گریز کیا تھا۔ صدر بش اور صدر پو تن کے درمیان ذاتی تعلقات کے آٹھ سال مکمل ہو رہے تھے۔ امریکہ میں صدارتی انتخابی مہم زوروں پر تھی۔ صدر اوبامہ کے دور میں روس کے ساتھ تعلقات میں Reset کے غلط Button اوپر نیچے ہوتے رہے۔
صدر
ٹرمپ صدر پو تن کے ساتھ یہ ذاتی تعلقات وہاں سے شروع کرنا چاہتے ہیں صدر بش جہاں
یہ تعلقات چھوڑ کر گیے تھے۔ لیکن 2016 کے صدارتی انتخاب میں پو تن حکومت کو Hacking اور
روس کو Meddling کے
بے بنیاد الزامات کی مہم دونوں ملکوں کے معمول کے تعلقات خراب کر رہی ہے۔ بلکہ
یورپ میں امریکہ کے قریبی اتحادی بھی پریشان ہیں کہ 2016 کے صدارتی انتخاب میں Meddling کی
بھاری قیمت انہیں کیوں ادا کرنا پڑ رہی ہے؟ روس پر امریکہ کی بندشیں یورپ کو ان کا
پابند کیوں بنا رہی ہیں؟ یہ امریکہ کا داخلی مسئلہ ہے۔ جبکہ Hacking کے کوئی واضح
ثبوت نہیں ہیں۔ اور اصل Meddling
داخلی ہوئی ہے۔ 2016 کے صدارتی انتخاب کو دنیا کے لئے مسئلہ نہیں بنایا جاۓ۔
No comments:
Post a Comment