Tuesday, September 29, 2020

Coronavirus, Alliance Between Science and Political Science Against A Businessman, President Donald Trump, and Businesses

 

 

Coronavirus, Alliance Between Science and

 Political Science Against A Businessman,

 President Donald Trump, and Businesses

Deaths from Covid-19 climbing Himalayas  

مجیب خان

 


White House Coronavirous Task Force

Trump, at a rally in Florida,2020

8ماہ میں Justice Ruth Bader Ginsburg پہلی Death ہے جو Coronavirus سے نہیں بلکہ Pancreatic cancer سبب بتایا گیا ہے۔ جبکہ 8ماہ میں 200,000 سے زیادہ Deaths کا سبب صرف Coronavirus بتایا گیا ہے۔ اور روزانہ جتنی بھی Deaths ہوتی ہیں وہ Coronavirus account میں جمع ہوتی ہیں۔ جیسا کہ 24/7 نیوز چینلز امریکی عوام کو یہ بتاتے ہیں۔ نیوز چینلز پر ماہرین ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دسمبر تک Coronavirus سے مرنے والوں کی تعداد 300,000 پر پہنچ جاۓ گی۔ جس رفتار سے یہ Figures بڑھ رہی ہیں۔ لوگوں کو یقین ہو رہا ہے کہ Coronavirus کا تعلق الیکشن مہم سے ہے۔ اور جب تک انتخابات کے نتائج کا فیصلہ نہیں ہو گا۔ Coronavirus سے مرنے والوں کی Figures اسی رفتار سے بڑھتی جائیں گی۔ 2004 کے انتخابات میں ا سا مہ بن لادن ایک بڑا ایشو تھا۔ اور صرف اس ایشو نے عراق میں جارج بش انتظامیہ نے جو جھوٹ بولا تھا۔ اور ہزاروں لوگ اس جھوٹ کے نتیجے میں مر گیے، اسے دبا دیا تھا۔ اور اب صرف Coronavirus اور 200,000 Deaths انتخابی مہم کا ایک غالب ایشو ہے۔ 24/7 اسے خوب Exploit کیا جا رہا ہے۔ Obama-Biden انتظامیہ کے 8سال میں شام، لیبیا، عراق، یمن، افغانستان، فرانس، برطانیہ، بلجیم، اسپین، ڈنمارک، پاکستان، مصر وغیرہ میں جو لاکھوں لوگ مرے ہیں۔ اس پر سوال کرنے والوں سے کہا جا تا ہے کہ وہ Masks پہنیں ورنہ انہیں Coronavirus لگ جاۓ گا۔  Terror بھی ایک Virus کی طرح تھا۔ اور اسے روکا نہیں گیا تھا۔ پھیلایا گیا تھا۔ Obama-Biden انتظامیہ اس میں ناکام ہوئی ہے۔ کس Socrates نے Obama-Biden انتظامیہ کو یہ مشورہ دیا تھا کہ وہ مصر میں ایک منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے اور فوجی آمریت بحال ہونے کے بعد لیبیا اور شام میں آمریت کا خاتمہ کریں اور وہاں جمہوری حکومتیں قائم کریں۔  Coronavirus سب کے لیے ایک نیا تجربہ تھا۔ لیکن Joe Biden تقریباً 47سال سے واشنگٹن Establishment کے Regime changes پالیسی کا تجربہ رکھتے تھے۔ اور انہوں نے لیبیا اور شام میں یہ Blunders کیسے کی تھیں؟ لیبیا اور شام کے لوگوں کی زندگیاں Miserable بنا دی تھیں۔ اور یورپ میں لوگوں کے لیے مہاجرین کا سیلاب پیدا کر دیا تھا۔ یہ وہ موضوع ہیں جن پر انتخابی مہم میں بات ہونا چاہیے۔ لیکن میڈیا  انہیں اس طرح پیش کر رہا ہے کہ جیسے وہ کبھی انتظامیہ میں تھے۔ اور نہ ہی ان کا پالیسی سازی سے کوئی تعلق تھا۔ امریکہ آج جس Mess میں ہے یہ صرف 4 سال میں پیدا نہیں ہوئی ہے۔ سابقہ دو انتظامیہ نے یہ Mess پیدا کی ہے اور امریکہ اس میں دھنستا گیا ہے۔  سابقہ دو انتظامیہ بھی Incompetent تھیں۔ جو جنگیں شروع کرنے میں Competent تھیں۔ لیکن جنگیں ختم کرنے میں Incompetent ثابت ہوئی تھیں۔

  ایک دور وہ تھا جب امریکہ Pandemic ختم کرنے میں سب سے آگے ہوتا تھا۔ اور اب ایک دور یہ ہے کہ Coronavirus  میں امریکہ سب سے پیچھے رہے گیا ہے۔ افریقہ کے ملک بھی بہت آ گے ہیں۔ لیکن امریکہ میں اس سال Coronavirus ختم ہونے کی کوئی امید نہیں ہے۔ اور روزانہ  ایک ہزار لوگ Coronavirus سے مر رہے ہیں۔ اس Coronavirus میں امریکہ جیسے تیسری دنیا کا ملک نذر آ رہا ہے۔ امریکہ کی معیشت اس سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ کاروباری سرگرمیاں ابھی تک پوری طرح معمول پر نہیں آئی ہیں۔ بنگلہ دیش میں زندگی معمول پر آ گئی ہے۔ Garments Industry کھل گئی ہے۔ اور Christmas کے لیے آ ڈر ز پر کام شروع ہو گیا ہے۔ لیکن امریکہ میں سب پر Coronavirus کا خوف  ہے۔ 200,000 لوگ صرف Coronavirus سے  مرے ہیں۔ لوگوں کو اس Figures پر شبہ ہے۔ 8 ماہ میں ہزاروں لوگ دوسری خطرناک بیماریوں سے مرے ہوں گے۔ نرسنگ ھوم  میں بہت سے عمر رسیدہ عرصہ سے مختلف بیماریوں کے نتیجہ میں مرے ہوں گے۔ لیکن ان کے مرنے کا سبب Coronavirus بتایا گیا ہے۔ اور اس طرح مرنے والوں کی Figures بڑھائی گئی ہیں۔ لوگوں کے سامنے پہلے یہ DATA رکھا جاۓ کہ گزشتہ سال مئی، جون، جولائی، اگست میں کتنی اموات ہوئی تھیں۔ اور اس سال ان ماہ میں کتنی اموات ہوئی ہیں۔ نیویارک ٹائمز کی یہ Headline تھی کہ ’90 Percent Deaths not related Coronavirus’ یہ چند ماہ پہلے کی خبر تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ 20ہزار سے ذرا زیادہ لوگ Coronavirus سے مرے ہوں گے۔ Dr. Anthony Fauci  نے گزشتہ ہفتہ ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا  ' Coronavirus سے اموات کی Figures بہت زیادہ بتائی جا رہی ہیں۔ یہ 6فیصد ہوں گی۔ ' Dr. Fauci نے یہ اعتراف بھی کیا کہ ' ابتدا میں ان کا اندازہ غلط تھا۔ اور ان سے کچھ فیصلے بھی غلط ہوۓ تھے۔'

 برطانیہ کے  Daily Telegraph میں Oxford University کی ایک ریسرچ رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جولائی اور اگست میں Covid-19 سے جو اموات درج کی گئی ہیں۔ ان میں ایک تہائی اموات کا بنیادی سبب Coronavirus نہیں تھا۔ جائزے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ گرمیوں کے موسم میں 30فیصد لوگ Coronavirus سے نہیں مرے تھے۔ بلکہ وہ پہلے سے دوسری بیماریوں میں مبتلا تھے۔ اور ان حالات میں ان کی اموات ہوئی تھیں۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ اگر کوئی Heart attack کا مریض تھا یا کوئی ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہو گیا تھا تو اسے بھی Coronavirus میں ڈال دیتے ہیں۔ اور اس طرح Coronavirus سے مرنے والوں کی Figures بڑھا چڑھا کر پیش کی جا رہی ہیں۔ امریکہ میں بھی Coronavirus سے اموات کی Figures نیویارک شہر میں Yellow Cab Meter کی طرح ہر لمحہ بڑی تیزی سے اوپر جا رہے ہیں۔ اور اب اسے انتخابی مہم کا ایک بڑا ایشو بنا دیا ہے۔ لیکن امریکی عوام میں اس کا منفی اثر ہو رہا ہے۔ لفظ Fake News ان کے ذہنوں میں جم گیا ہے۔ اس لیے وہ اسے سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ اور بے خوف ہو کر وہ  پریذیڈنٹ ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں جاتے ہیں۔ Social Distance کو لوگ اہمیت نہیں دیتے ہیں۔ ان سے جب Mask کا کہا جاتا ہے وہ اسے اپنی آزادی کے خلاف سمجھتے ہیں۔ پریذیڈنٹ ٹرمپ کے خلاف ایک محاذ بن گیا ہے۔ جس میں بش اور ا و با مہ انتظامیہ کے تمام اعلی حکام ، قومی سلامتی کے ماہرین، سابق فوجی جنرل اور اعلی فوجی افسر اس محاذ میں جمع ہیں۔ اور وہ لوگوں کو صرف یہ بتا رہے ہیں کہ پریذیڈنٹ ٹرمپ کے Incompetent ہونے کی وجہ سے 200،000 لوگ Virus مرے ہیں۔

 پریذیڈنٹ بش نے عراق کے بارے میں جھوٹ بولے  تھے۔ ان کے جھوٹ بولنے کے نتیجہ میں ہزاروں لوگ مارے گیے تھے۔ جن میں امریکی فوجیوں کی بھی ایک بڑی تعداد تھی۔ جبکہ 30ہزار فوجی Disabled ہو گیے ہیں۔ لیکن 2004 کے صدارتی انتخابات میں یہ بڑا ایشو نہیں تھا۔ اس وقت Joe Biden کے Buddy سینیٹر John Kerry پریذیڈنٹ بش کے مقابلے پر صدارتی امیدوار تھے۔ Pro Establishment Media کا رول اس وقت بہت مختلف تھا۔ Media نے George Bush کو عراق کے واقعہ سے دور رکھا تھا۔ غیر اہم ایشو ز کو اہم ایشو ز بنا دیا تھا۔ اور اہم ایشو ز غیر اہم ہو گیے تھے۔ جارج بش کمانڈر انچیف تھے۔ اور وہ امریکہ کی فوج بیک وقت دو محاذوں پر لے گیے تھے۔ اس Disastrous decision کا نتیجہ امریکہ دونوں محاذوں پر بری طرح جنگ ہارا تھا۔ لیکن Media کیونکہ لوگوں کے ذہنوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس نے جارج بش کی ناکامیوں پر پردے ڈال کر انہیں ایک با وقار کمانڈر انچیف بنا کر عوام کے سامنے پیش کیا تھا۔ اور جارج بش دوبارہ پریذیڈنٹ منتخب ہو گیے تھے۔ اور Vietnam Veteran John Kerry الیکشن ہار گیے تھے۔ دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا ہے کہ کمانڈر انچیف کے غلط فیصلوں سے ہزاروں لوگ مر جاتے ہیں۔ قوم جنگیں ہار جاتی ہے۔ اور وہ کمانڈر انچیف دوبارہ پریذیڈنٹ منتخب ہو جاتا ہے؟ یا تو امریکی عوام بہت بیوقوف ہیں؟ یا Media واقعی ان کے ذہنوں کو کنٹرول کرتا ہے؟ سب کو یہ معلوم ہے کہ Donald Trump نہ تو Scientist ہیں اور نہ ہی Politician ہیں۔ پریذیڈنٹ ٹرمپ نے نائب صدر کی قیادت میں Coronavirus پر ایک Task Force تشکیل دی تھی۔ جس میں Virology Experts, CDC officials, Immunologist Dr. Anthony Fauci, Dr. Deborah Brix یہ Task Force پریذیڈنٹ کو گائیڈ کرتا تھا۔ لیکن Coronavirus سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ یہ الیکشن کا سال تھا۔ اور ہر طرف سے Virus ابھر آۓ تھے اور انہوں نے Coronavirus کو گھیر لیا ہے۔ 60s,70s میں Dangerous virus میں افریقہ کے ملک ایک عرصہ تک  پھنسے رہتے تھے۔ اور امریکہ Dangerous virus سے نجات حاصل کرنے میں سب سے آ گے ہوتا تھا۔ اور اب یہ تبدیلی دیکھی جا رہی کہ امریکہ افریقہ سے پیچھے رہے گیا ہے۔                                

No comments:

Post a Comment