Sunday, September 13, 2020

Donald J Trump: “A Man of Crisis,” He Creates Crisis, He Enjoys in Crisis, He Solves the Crisis, When He Leaves Office, He Will Takes the Crisis with Him


  Donald J Trump: “A Man of Crisis,” He Creates Crisis, He Enjoys in Crisis, He Solves the Crisis, When He Leaves Office, He Will Takes the Crisis with Him

While Presidents before Donald Trump Manufactured the Crisis for the Nation and for the People. When they left office, they had left the Nation and the People in Crisis.
مجیب خان



  امریکہ کی تاریخ میں کسی First term President پر Second term کے لیے Elections سے پہلے شاید اتنی کتابیں نہیں آئی ہوں گی کہ جتنی Donald Trump پر لکھی گئی ہیں۔ اور ابھی آئندہ 7ہفتوں میں مزید کتابیں آنے والی ہیں۔ اور اب نامور صحافی Bob Woodward کی کتاب ‘Rage’ اس ہفتے شائع ہو رہی ہے۔ اس کتاب کے سلسلے میں Bob Woodward نے President Trump سے 18 انٹرویو ز کیے تھے۔ جن کے Taps ٹی وی چینلز پر سناۓ جا رہے ہیں۔ جو خاص طور پر Coronavirus کے بارے میں ہیں۔ Coronavirus اس وقت Election Campaign کا Number on issue ہے۔ پریذیڈنٹ Trump نے انٹرویو میں یہ اعتراف کیا ہے کہ "انہوں نے ابتدا میں جان بوجھ کر Coronavirus خطرناک ہونے کی اہمیت کم کر کے بتائی تھی۔ تاہم انہیں معلوم تھا کہ یہ انتہائی مہلک اور Seasonal Flu سے کہیں زیادہ خطرناک تھا۔ یہ بہت مہلک چیز ہے۔ میں اسے ہمیشہ کم اہمیت دینا چاہتا تھا۔ میں اب بھی اسے کم اہمیت دے رہا ہوں۔ کیونکہ میں ایک خوف کی فضا پیدا کرنا نہیں چاہتا تھا۔" جو Pundits روس کی 2016 کے انتخابات میں ‏Meddling کا کیس ثابت کرنے کی دلیلیں دیتے تھے۔ پھر اس میں ناکام ہونے کے بعد وہ پریذیڈنٹ ٹرمپ کے Ukraine کی امداد روکنے پر جو کانگریس نے منظور کی تھی۔ اسے پریذیڈنٹ ٹرمپ کو Impeachment کرنے کا کیس بنا رہے تھے۔ وہ اب Bob Woodward سے پریذیڈنٹ ٹرمپ کے انٹرویو Taps کا پریذیڈنٹ نکسن کے واٹر گیٹ Taps سے مو ا ز ا نہ کر رہے ہیں۔ اور پریذیڈنٹ کو ایک مرتبہ اور Impeach انتخاب کے ذریعہ کرنے کی مہم کا حصہ بن گیے ہیں۔ Joe Biden کو اپنی سابقہ اور اس سے پہلے بش انتظامیہ کے جھوٹ چھپانے کا موقعہ مل گیا ہے۔ Joe Biden نے کہا " اگر پریذیڈنٹ ٹرمپ Coronavirus کے بارے میں جھوٹ نہیں بولتے اور ابتدا میں اس کے انتہائی مہلک ہونے کے بارے میں عوام کو بتا دیتے تو 190,000 لوگ نہیں مرتے اور ہلاکتیں بھی بہت کم ہوتی۔ حالانکہ پریذیڈنٹ ٹرمپ جھوٹ نہیں بولے تھے ان کے Scientists نے انہیں Virus کے بارے میں جو معلومات دیں تھیں پریذیڈنٹ ٹرمپ نے قوم کو اس سے آ گاہ کر دیا تھا۔ آج کی خطرناک دنیا میں Social Media سے بہتر اور کوئی Media نہیں ہے۔ Social Media میں سوال Bob Woodward سے کیے جا رہے ہیں کہ پریذیڈنٹ ٹرمپ نے انہیں Coronavirus کے انتہائی مہلک ہونے کے بارے میں بتایا تھا۔ تو انہوں نے اسے 7ماہ تک کیوں چھپایا تھا۔ اور اب الیکشن سے 7ہفتے قبل وہ امریکی عوام کو یہ Taps سنا رہے ہیں۔ پریذیڈنٹ ٹرمپ نے یہ Bob Woodward سے انٹرویو میں فروری میں کہا تھا۔ اور اگر Bob Woodward یہ انٹرویو اسی وقت امریکی عوام کو سنا دیتے تو شاید 190,000 لوگ نہیں مرتے۔ Bob Woodward نے یہاں صحافت نہیں سیاست کی ہے۔ پریذیڈنٹ ٹرمپ Impeachment case میں Acquitted ہو گیے تھے۔ اور اس انٹرویو کے Taps انتخابات سے صرف 7 ہفتے پہلے سامنے لاۓ ہیں۔ اور اب انتخابی مہم میں پریذیڈنٹ ٹرمپ کے خلاف Coronavirus Political weapon بن گیا ہے۔ پریذیڈنٹ ٹرمپ کوScientist   اور Health Experts جو بتاتے تھے۔ وہ اس سے پھر امریکی عوام کو Brief  کرتے تھے۔ پریذیڈنٹ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ انہیں 4Top Scientists نے بتایا تھا کہ یہ Virus امریکہ نہیں آۓ گا۔ اور ایشیا میں رہے گا۔
  بعض Scientists کے خیال میں Dr. Fauci نے اسے Prolong کرنے کی Policy بنایا تھا۔ اور اس Policy سے Hospitals, Pharmaceutical Companies نے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ہے۔ جو Hospitals, Pharmaceutical Companies Bankrupts ہو رہی تھیں۔ انہوں نے کھربوں ڈالر منافع بنایا ہے۔ Hospitals نے Coronavirus  سے مرنے والوں کی تعداد بتانے میں غلط بیانی کی ہے۔ اور ایسے بے شمار لوگوں کے Coronavirus سے مرنے کے Death certificate دئیے ہیں۔ جو Coronavirus سے نہیں مرے تھے۔ وہ عرصہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔ ان کی فیملی کو یہ دیکھ کر بڑی حیرت ہوئی تھی کہ Death certificate پر مرنے کا سبب Coronavirus لکھا تھا۔ ایسے ہی ایک شخص Highway پر Motorcycle accident  میں شدید زخمی ہو گیا تھا۔ اسے Emergency میں لایا گیا تھا۔ اور وہ مر گیا تھا۔ Hospital نے اس کے مرنے کا سبب بھی Coronavirus بتایا تھا۔ لوگوں کو Lockdown کر کے بڑے Frauds کیے گیے ہیں۔ Nursing Homes سے بے شمار ایسے عمر رسیدہ افراد کا جو انشورنس کمپنیوں پر بوجھ بنے ہوۓ تھے۔ Coronavirus سے انشورنس کمپنیوں پر سے یہ بوجھ کم ہوا ہے۔ سوال یہ ہے کہ Big Liar’ کون ہے؟ یہ بڑے شرم کی بات ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں انتہائی ترقی یافتہ امریکہ 8ماہ ہو رہے ہیں اور یہ ابھی تک امریکی عوام کو Coronavirus سے نجات نہیں دلا سکا ہے۔
 امریکہ کی 50 ریاستوں میں Coronavirus پہنچنے کا ذمہ دار پریذیڈنٹ ٹرمپ کو ٹھہرانا نا انصافی ہے۔ ان ریاستوں کے گورنر ز اور انتظامیہ بھی Negligence  میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے اپنی ریاستوں میں خطرناک Virus پہنچنے سے روکنے کے کوئی ابتدائی اقدامات نہیں کیے تھے۔ Wuhan چین میں Coronavirus پھیلنے اور لوگوں کے مرنے کی خبریں اکتوبر میں آ گئی تھیں۔ لیکن امریکہ میں اس وقت Impeachment activities peak پر تھیں۔ سب کے ذہن پریذیڈنٹ ٹرمپ کو Impeach کرنے پر لگے ہوۓ تھے۔ 24/7 تمام ٹی وی چینلز کا صرف ایک موضوع تھا Impeachment ۔ پریذیڈنٹ کو خود یقین نہیں تھا کہ وہ Impeach ہوں گے۔ یا پریذیڈنٹ رہیں گے۔ پریذیڈنٹ اس Stress میں کام کر رہے تھے۔ پھر اکتوبر سے دسمبر Christmas Shopping Season  کا تھا۔ بلاشبہ انتظامیہ اور کانگریس Retail Season کامیاب بنانا چاہتے ہوں گے۔ شاید اس لیے بھی Coronavirus کو Christmas Season کے دوران Low profile میں رکھا گیا تھا۔ New Year Eve پر نیویارک میں ہزاروں لوگ قریب کی ریاستوں سے Times Square میں نئے سال کے آغاز پر جشن منانے جمع ہوۓ تھے۔ جہاں فروری، مارچ، اپریل، مئی، جون میں روزانہ ہزار دو ہزار لوگ Coronavirus سے مر رہے تھے۔ پریذیڈنٹ ٹرمپ جنوری میں Coronavirus کو روکنے میں اگر کوئی سخت اقدام کرتے یا Lockdown کرنے کا فیصلہ کرتے تو اسے پھر “Wag the Dog” کہا جاتا کہ پریذیڈنٹ ٹرمپ Coronavirus کے بہانے Impeachment shot down کر رہے تھے۔ مشکل فیصلے کرنے کے لیے انتظامیہ بھی بڑی مشکل میں تھی۔ Coronavirus   پر ہر ادارے نے کوئی توجہ نہیں دی تھی۔ کسی نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا تھا۔ امریکہ بھر میں ہر بڑے شہر میں ائر پورٹ انتہائی مصروف تھے۔ جو امریکی شہری کرسمس منانے یورپ، ایشیا اور لا طین ملکوں میں گیے تھے۔ ان سے بھری Flights اب واپس آ رہی تھیں۔ اب یہ ان ریاستوں کی انتظامیہ کا کام تھا کہ وہ ان لوگوں کی فوری Screening کا انتظام کرتیں۔ تاکہ حکومت کو بھی  معلوم ہوتا کہ یہ Virus بڑی تعداد میں یورپ سے آیا تھا؟ یا ایشیا اور لا طین ملکوں سے آیا تھا؟ اگر یہ انتخابات کا سال نہیں ہوتا تو یہ بہت ممکن تھا کہ Coronavirus کب کا Disappear ہو چکا ہوتا۔ اور اسے انتخابی مہم کی سیاست نہیں بنایا جاتا۔          
                                                                                                                                                                                                                                           

No comments:

Post a Comment