Monday, September 7, 2020

When We Watch Presidential Candidate Joe Biden, It Seems as Watching Bob Barker, Is The ‘Price is right for the Presidency?’



When We Watch Presidential Candidate Joe Biden, It Seems as Watching Bob Barker, Is The ‘Price is right for the Presidency?’  

‘Suckers and Losers’ shouldn’t be election campaign topics. The Forty-third Commander-in-chief lied and misled about Iraq to his generals and commanders, then generals and commanders lied and misled about Afghanistan to their Commander-in-chief, as said in the inspector general’s report

مجیب خان


  

  امریکہ میں Election Politics کا معیار اب  بہت گر گیا ہے۔ Pettiness بہت بڑھ گیا ہے۔ خاص طور پر یہ 2020 کے انتخابات میں بہت زیادہ دیکھا جا رہا ہے۔ کبھی ایسا نظر آتا ہے کہ جیسے امریکہ میں Political Cast System آ گیا ہے۔ اور Two Party Political Brahmins Class اپنی Class کے علاوہ کسی کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ Donald Trump  اپنی Business Class چھوڑ کر Political Class میں آ گیے ہیں۔ جن کی بزنس زبان کسی کی سمجھ میں نہیں آ رہی ہے۔ ان پر ہر طرح سے اور ہر طرف سے حملے ہو رہے ہیں۔ یہ اسلامی ملکوں کو Tolerance سیکھا تے سیکھا تے اب خود  Intolerance ہو گیے ہیں۔ پریذیڈنٹ George W. Bush ان کی اپنی Class سے تھے۔ 9/11 warning پر پریذیڈنٹ بش نے توجہ نہیں دی تھی۔ عراق میں مہلک ہتھیاروں کے بارے میں پریذیڈنٹ نے جھوٹ بولا تھا۔ اور اپنے جنرل اور کمانڈر عراق مہلک ہتھیار تباہ کرنے بھیجے تھے۔ 5ہزار امریکی فوجی اس حملے میں ہلاک ہوۓ تھے۔ 30ہزار فوجی بری طرح زخمی ہوۓ تھے۔ ٹیریلین ڈالر اس Adventurism پر خرچ ہوۓ تھے۔ لیکن 2004 میں پریذیڈنٹ بش بہت آسانی سے دوسری مدت میں نئے Adventurism  کرنے کے لیے منتخب ہو گیے تھے۔Pro Establishment Media نے 9/11 اور عراق اور افغان جنگ میں ناکامیوں کو دبا دیا تھا۔ اور اسے زیادہ اہمیت نہیں دی تھی۔ John Kerry بھی John McCain کی طرح Vietnam Veteran تھے۔ اور ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار تھے۔ Vietnam Veteran John Kerry کے خلاف بھی صدارتی مہم میں بڑی باتیں کی گئی تھیں۔ لیکن اس وقت Media نے اس طرح شور نہیں کیا تھا کہ جس طرح اس وقت ہو رہا ہے۔ John Kerry پر Osama Bin Laden کے Video پیغام کو Pro Establishment Media نے خصوصی اہمیت دی تھی۔ اور اسے Breaking News میں امریکی عوام کو انتخابات سے صرف چند روز پہلے سنایا گیا تھا۔ John Kerry الیکشن ہار گیے تھے۔ اور George Bush جنہوں نے 9/11 Warning کے باوجود کچھ نہیں کیا تھا۔ اور جو عراق کے بارے میں جھوٹ بولے تھے۔ ہزاروں امریکی فوجی ان کے صرف ایک جھوٹ کے نتیجے میں مر گیے تھے۔ لاکھوں بے گناہ عراقی ہلاک ہو گیے تھے۔ وہ انتخاب جیت گیے تھے۔ اور یہ جیت Osama Bin Laden Meddling تھی۔
  سیاست میں ہر طرح کی نرم اور گرم باتیں ہوتی رہتی ہیں۔ اس لیے یہ جمہوری نظام ہے۔ جن کا جو Status ہے وہ ایسی باتوں سے کم نہیں ہوتا ہے۔ کسی کو ‘Losers and Suckers’ کہنے سے وہ ‘Losers and Suckers ‘ نہیں ہو جاۓ گا۔ نہ ہی یہ سن کر اس کی صحت خراب ہو گی۔ ہاں اس پر Media میں جو چیخ پکار ہو رہی ہے۔ وہ لوگوں کو پاگل کر رہا ہے۔ Election Campaign میں ابھی تک اہم Topics پر کوئی بات نہیں کی جا رہی ہے جو Foreign Policy, Defense adventurism, Homeland Policy Issues ہیں۔Joe Biden 47سال سے حکومت کے امور سے وابستہ ہیں۔ 8سال ا وبا مہ انتظامیہ میں نائب صدر تھے۔ Joe Biden کو خارجہ پالیسی سے متعلق بہت سے سوالات ہیں۔ جن کے جواب دینا ہیں۔ انہیں یہ بتانا ہے کہ امریکہ کی خارجہ پالیسی دنیا کے لیے مسئلے پیدا کر رہی ہے یا مسئلے حل کر رہی ہے؟ روس سے تعلقات میں کشیدگی پیدا کرنے میں امریکہ کی خارجہ پالیسی کا کتنا رول ہے؟ پریذیڈنٹ George H. Bush نے سوویت پریذیڈنٹ Mikhail Gorbachev کو یہ یقین دلایا تھا کہ NATO کو روس کی سرحدوں کے قریب نہیں پھیلایا جاۓ گا۔ امریکہ نے کب اپنے وعدہ پر عمل کیا ہے؟ اور انہیں برقرار رکھا ہے؟  NATOپھیل کر روس کی سرحدوں کے قریب آ گیا ہے۔  پریذیڈنٹ ا و با مہ کی پالیسیاں مڈل ایسٹ کو جمہوریت اور آزادی میں Transform کرنے کے بجاۓ دہشت گردی پھیلانے میں کیسے بن گئی تھی؟ لیبیا، شام، ISIS، عراق، یمن میں انتشار اور عدم استحکام کرنے کی پالیسی میں امریکہ کا کیا مفاد تھا؟ Obama-Biden انتظامیہ کے واچ میں ISIS کیسے وجود میں آئی تھی؟ کن ملکوں نے اسے منظم کیا تھا؟ کون سے ملک ISIS کو فنڈ دے رہے تھے؟ امریکہ کی انٹیلی جینس ایجنسیوں کی موجودگی میں ISIS کے آئل ٹرک شام کا آئل چوری کر کے ترکی کے راستے ہمسایہ ملکوں کو فروخت کرتے تھے۔ اور اس تجارت سے وہ اپنی اسلامی ریاست بنا رہے تھے۔ لیکن Obama-Biden کو اس کا علم نہیں تھا؟ Pro Establishment Media ان سوالوں سے دور رکھنے کے لیے عوام کے ذہنوں کو Nonsense and Petty باتوں سے Pollute کر رہا ہے۔ اور یہ عوام کو عوام سے لڑانے کی طرف لے جا رہا ہے۔
 2001 میں John McCain اسلامی انتہا پسندوں [Islamists] کے سخت خلاف تھے۔ لیکن 2011 میں John McCain بن غازی میں Islamic State کے حامیوں کے ساتھ کھڑے تھے۔ جو کرنل معمر قد ا فی کی حکومت ختم کر کے لیبیا میں اسلامی ریاست قائم کرنا چاہتے تھے۔ یہاں Obama-Biden کی خارجہ پالیسی John McCain کی پالیسی ہو گئی تھی۔ کرنل معمر قد ا فی کی حکومت کا خاتمہ ہو گیا تھا۔ اور John McCain اسلامی ریاست IS] [  کے حامیوں کے مقبول لیڈر بن گیے تھے۔ لیکن چند ماہ بعد Islamic State کے رکن نے بن غازی میں امریکی سفیر اور 6دوسرے امریکیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ John McCain کس کے لیے کام کر رہے تھے؟ امریکی مر گیے اور پھر یہ کہا جاۓ کہ امریکی عوام کے لیے ان کی بڑی خدمات ہیں۔ نائب صدر Joe Biden کو اس لیبیا پالیسی کے بارے میں بتانا ہو گا کہ کیا یہ امریکہ کی  پالیسی تھی؟ امریکی عوام انتظامیہ کو منتخب کرتے ہیں۔ لیکن کہیں پالیسی John McCain کی بن جاتی ہے۔ کہیں پالیسی اسرائیل کی بن جاتی ہے۔ کہیں پالیسی سعود یوں کی بن جاتی ہے۔ کہیں Swamps کی پالیسی بن جاتی ہے۔ انتظامیہ کی پالیسیوں میں امریکی عوام کہیں نظر نہیں آتے ہیں۔ صرف ان کی ہلاکتیں نظر آتی ہیں۔
 Senator John McCain ویت نام وار  Hero  اور President George H. Bush  دوسری جنگ عظیم Hero صرف 25 صفحات کے Chapters ہیں۔ لیکن Bush and McCain کے امریکہ کی سیاست میں رول کے Several Open Chapters ہیں۔ جن میں یہ دیکھا جاۓ گا کہ کیا وہ ان میں بھی Hero نظر آتے ہیں؟ John McCain کی Ideology Flip Flop تھی۔ ا وبا مہ انتظامیہ میں Joe Biden most seasoned Washington insiders Politician  تھے۔ ا وبا مہ First term Senator تھے۔ اور Senator بننے کے صرف 3سال بعد پریذیڈنٹ بن گیے تھے۔ شاید اس لیے ا و با مہ سے نائب صدر کے لیے Joe Biden کا نام تجویز کیا تھا۔ تاکہ پریذیڈنٹ ا و با مہ کو Foreign affairs, Defense affairs, Home Land affairs  میں نائب صدر Joe Biden اپنے تجربے کے مطابق Guide and Advise کریں گے۔ لیکن نائب صدر Joe Biden نے کیا Advise کیا تھا اور کس طرح Guide کیا تھا۔ مصر میں فوج نے جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔ پہلی مرتبہ مصری عوام کو جمہوری ہواؤں میں سانس لینے کا موقع ملا تھا۔ لیکن نائب صدر Joe Biden نے مصر میں فوجی حکومت قبول کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ جیسے سرد جنگ میں چلی، ایل سلوا ڈور، ارجنٹائن وغیرہ میں فوج  جمہوری حکومتوں کے تختے الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرتی تھی۔ Joe Biden اس وقت Senator تھے۔ لیکن ان کی اس وقت اور اس وقت کی سیاسی سوچ میں کوئی تبدیلی نہیں تھی۔ اب اگر ا و با مہ انتظامیہ میں جس میں Joe Biden شامل تھے، دنیا کے مختلف ملکوں اور خطوں کو عدم استحکام کرنے کی پالیسیاں اختیار کی گئی تھیں۔ لہذا اب اس کے کیا  ثبوت ہیں کہ پریذیڈنٹ بن کر وہ ان پالیسیوں کو بحال نہیں کریں گے؟    
            

No comments:

Post a Comment