Tuesday, October 20, 2020

One Billion Dollars Per Day Saving under President Trump From End of The Afghan War, A Peace Agreement With The Taliban, Taliban Endorsed President Trump, A Big Change, The Last Time, 36 Years Ago, The Taliban Had Endorsed President Reagan; Trump Administration’s Great Success

 

 

 One Billion Dollars Per Day Saving under President Trump From End of The Afghan War, A Peace Agreement With The Taliban, Taliban Endorsed President Trump, A Big Change, The Last Time, 36 Years Ago, The Taliban Had Endorsed President Reagan; Trump Administration’s Great Success

 

 The first time in 20years, the plane loaded with body bags stopped coming from the war zone at Dover Air Force Base. President Trump “I do not want to attack Iran. I do not want to kill innocent people.” American people should not decide in this election that how the President handles a pandemic but look at the President’s Achievements, the end of the longest wars and bring peace.

President George Bush lied about WMD in Iraq, six thousand American soldiers under the age of 20-35 died in Iraq, thirty-thousand wounded for life, there were no WMDs in Iraq. President Bush blames intelligence that intelligence which given him was wrong. But in the 2004 Presidential election, it was not a big issue and people elected him for a second term. Same about the Pandemic, in the White House, what Doctors, Scientists, and Advisors were telling President Trump, President briefed the nation. Any other President is doing the same. Presidents handle the pandemic with responsibility. Just criticism for criticism.

  “Treat the people they like to be treated” from day one the way they, the media, the press, the deep state, the swam treat President, United State of America, the same way President Trump treats them. Then why the complaint.

مجیب خان




Sick from a lethal 'Regime Change' Pandemic, still no vaccine 

One million Syrian died in a regime change Pandemic, perhaps worst than Corona Pandemic

Syrian refugees

  امریکہ کی صدارتی انتخابی مہم کی تاریخ میں پہلی بار Incumbent President کے خلاف اس پیمانے پر Rubbish مہم نہیں دیکھی گئی ہو گی کہ جس طرح یہ 2020 کے صدارتی انتخاب میں دیکھا جا رہا ہے۔ کبھی ایسا نظر آتا ہے کے جیسے یہ امریکہ کی کسی تیسری دنیا کے ملک کے پریذیڈنٹ کو اقتدار سے ہٹانے کی مہم ہے۔ امریکہ کی Negative مہم اس لیڈر کے خلاف شروع ہو جاتی ہے۔ انہیں دنیا کی ساری برا ئیاں اس لیڈر میں نظر آنے لگتی ہیں۔ اور برائیوں کو اس طرح اچھالا جاتا ہے کہ لوگوں میں اس کی جو اچھا یاں ہوتی ہیں۔ وہ بھی ان کی Rubbish مہم میں برائیاں بن جاتی ہیں۔ امریکہ میں اس وقت صدارتی انتخابی مہم میں Incumbent President کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہو رہا ہے۔ صدارتی امیدوار Joe Biden کو انتخاب جتنے کے لیے کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ Media and Deep State ان کی انتخابی مہم چلا رہا ہے۔ امریکی عوام میں یہ تاثر پیدا کر دیا ہے کہ جیسے وہ کبھی کسی انتظامیہ میں نہیں تھے۔ Vice President Joe Biden کے Obama administration میں 8سال کا مکمل Blackout کر دیا ہے۔ اور صرف Pandemic کو امریکی عوام کا ایک بڑا مسئلہ بنا دیا ہے۔ امریکی عوام کے ذہنوں میں یہ بٹھایا جا رہا ہے کہ  پریذیڈنٹ Trump نے بر وقت Pandemic کو نہیں روکا تھا۔ جس کی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں یہ لوگ مرے ہیں۔ روزانہ سارا دن ٹی وی اسے پیٹتے رہتے ہیں۔ اور یہ سن سن کر لوگ ذہنی بیمار ہو رہے ہیں۔ ایک طرف Lock Down کی وجہ سے ان کے اقتصادی مسائل بڑھ گیے ہیں۔ ان کی ملازمتیں چلی گئی ہیں۔ دوسری طرف مالکان انہیں کرایا نہیں دینے سے Eviction Notices دے رہے ہیں۔ ان حالات میں 24 گھنٹے نیوز چینلز لوگوں کو سارا دن Pandemic سے مرنے والوں کی خبریں سناتے ہیں۔ اور انہیں ذہنی بیمار کر رہے ہیں۔ لیکن 8ماہ میں یہ نہیں بتایا ہے کہ کتنے لوگ Pandemic  سے Recover ہوۓ ہیں۔ معلوم یہ ہوتا ہے کہ جسے بھی Fever تھا اور وہ ہسپتال آیا تھا۔ پھر ہسپتال سے وہ زندہ نہیں گیا ہے۔ بہرحال اس Pandemic کو Prolong پریذیڈنٹ کے Medical Experts, Advisors نے کیا ہے۔ Dr. Fauci نے مارچ اور اپریل میں لوگوں کو صرف بار بار ہاتھ دھونے اور Social Distance کا کہا تھا۔ لیکن Dr.Fauci نے Masks کے استعمال کے لیے اگست میں کہا تھا۔ However, there is no doubt that the corona virus has been made election politics

  President Trump’s Billion Dollar victory is a peace deal with the Taliban in Afghanistan  پریذیڈنٹ Ronald Reagan آخری پریذیڈنٹ تھے جن کے ساتھ طالبان کے اچھے تعلقات تھے۔ اور طالبان اس وقت افغان مجاہدین تھے۔ جو کمیونسٹ فوجوں سے افغانستان کو آزاد کرانے کے لیے لڑ رہے تھے۔ اور اب 36 سال بعد President Trump پہلے پریذیڈنٹ ہیں جن کے ساتھ طالبان نے تعلقات قائم کیے ہیں۔ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں طالبان نے President Trump کو endorse کیا ہے۔  پریذیڈنٹ George H Bush نے کمیونسٹ فوجوں کی شکست کے بعد افغانستان میں  طالبان (مجاہدین) سے منہ موڑ لیا تھا۔ پریذیڈنٹ Bill Clinton نے اپنے Predecessor  کی افغان پالیسی جاری رکھی تھی۔ پریذیڈنٹ George W Bush نے امریکہ پر 9/11 حملے کا ذمہ دار طالبان کو ٹھہرایا تھا۔ جنہوں نے ا سا مہ بن لادن کو افغانستان میں پناہ دی تھی۔ طالبان کی افغانستان میں حکومت تھی۔ پریذیڈنٹ Bush نے طالبان حکومت کے خلاف فوجی کاروائی کی تھی۔ اور انہیں اقتدار سے ہٹایا تھا۔ Condoleezza Rice قومی سلامتی امور کی مشیر تھیں۔ انہوں نے امریکہ کی سلامتی میں جو افغان پالیسی تشکیل دی تھی۔ وہ افغانستان کو ایک Permanent War میں رکھنے کی تھی۔ یعنی طالبان سے کوئی بات نہیں ہو گی اور ان کا مکمل خاتمہ ہونے تک جنگ جاری  رہے گی۔ امریکہ ویت نام میں کمیونسٹوں کا خاتمہ نہیں کر سکا تھا۔ اور اسے بلا آخر کمیونسٹوں سے جنگ ختم کرنے کا سمجھوتہ کرنا پڑا تھا۔ بش کی قومی سلامتی ٹیم نے ویت نام شکست کو سامنے نہیں رکھا تھا۔ نہ ہی افغانستان میں سوویت یونین کی شکست سے کچھ سیکھا تھا۔ لیکن افغانستان میں طالبان کا خاتمہ ہونے تک جنگ جاری رکھنے کا کہا تھا۔ یہ 6Million پشتون طالبان کو مارنے کا منصوبہ تھا۔ Senate’s Foreign Relations Committee کے چیرمین Senator Joe Biden تھے۔ اور کمیٹی کے ایک Ranking member  تھے۔ لیکن انہوں نے بھی پریذیڈنٹ Bush کی اس افغان پالیسی کی حمایت کی تھی۔ اور Obama-Biden administration میں بھی اسی افغان پالیسی کو جاری رکھا تھا۔ Vice President Joe Biden اب Presidential Candidate ہیں۔ اور وہ بتانے کے لیے تیار نہیں ہیں کہ جب افغانستان میں کامیابی نہیں ہو رہی تھی تو Obama-Biden administration یہ افغان پالیسی کیوں تبدیل نہیں کی تھی؟ اور طالبان کے ساتھ ڈائیلاگ کیوں نہیں کیے تھے؟ Dead End پر افغان جنگ جاری رکھنے کا مقصد کیا تھا؟ There’s a will, there’s a way- if administration had decided to do something, it could have found a way to accomplish it. لیکن مقصد جب جنگ ختم کرنا نہیں، جنگ جاری رکھنا تھا۔ امریکہ کو اس صرف مقصد میں کامیابی  ہو رہی تھی کہ جنگ جاری تھی۔ حالانکہ پریذیڈنٹ Trump انتہائی مشکل حالات کا سامنا کر رہے تھے۔ Swamps and Deep State نے ہر طرف سے ان کا Blockade کیا ہوا تھا۔  لیکن انہوں نے اپنے اقتدار کے پہلے 4 سال میں افغان جنگ ختم کی ہے۔ اور طالبان کے ساتھ  امن سمجھوتہ  کیا ہے۔ امریکہ کو 19 سال بعد ایک خوفناک جنگ سے آزادی دلائی ہے۔ امریکہ نے افغان جنگ نہیں جیتی ہے۔ لیکن 19 سال بعد جنگ سے آزادی کسی جیت سے کم نہیں ہے۔ بعض سابق Military General اس سے خوش نہیں ہیں کہ پریذیڈنٹ ٹرمپ Military Industrial Complex کو جنگیں ختم کر کے اور نئی جنگیں شروع نہیں کر کے Out of Business کر رہے ہیں۔ اس لیے وہ بھی صدارتی انتخابی مہم میں ان کے مخالفین کے ساتھ  شامل ہو گیے ہیں۔ امریکی عوام نے جنگیں ختم کرنے کے لیے George Bush اور Barack Obama کو دو مرتبہ منتخب کیا تھا۔ لیکن وہ عوام سے ووٹ لے کر عوام کو نئی جنگوں میں چھوڑ کر گیے تھے۔ اور Vice President Joe Biden بھی ان کے ساتھ شامل تھے۔ امریکی عوام کو اب Joe Biden کا 8 سال Administration میں اور 40 سال واشنگٹن کی سیاست میں ان کا رول اور ریکارڈ دیکھ کر Hire کرنا ہو گا۔ جیسے Corporate America لوگوں کو Hire کرتا ہے۔

 ایران سے جنگ کے بارے میں President Trump نے اپنی یہ پالیسی واضح کر دی تھی کہ وہ 'ایران سے جنگ نہیں چاہتے ہیں۔' پہلی بار کسی امریکی پریذیڈنٹ نے یہ کہا ہے کہ “I do not want to Kill innocent People” گزشتہ سال جون میں ایران نے Strait of Hormuz کے قریب امریکہ کا Drone گرا دیا تھا۔ قومی سلامتی امور کے مشیر John Bolton اور سیکریٹری آف اسٹیٹ Mike Pompeo نے پریذیڈنٹ Trump پر بڑا زور دیا تھا کہ وہ اس کا بھر پور طاقت سے جواب دیں۔ لیکن پریذیڈنٹ Trump نے Common sense کا مظاہرہ کیا تھا کہ "اس میں کوئی امریکی نہیں مرا تھا۔ اس لیے وہ صرف Drone گرانے پر حملہ کر کے ایران کے 100-150 بے گناہ لوگ نہیں مارنا چاہتے ہیں۔" Mike Pompeo امریکہ کے سیکرٹیری آف اسٹیٹ تھے۔ لیکن وہ اسرائیل اور سعودی عرب کے Behalf پر ایران کے خلاف ان کے مفاد میں کام کر رہے تھے۔ اور ایران پر امریکہ کے بم گرتے دیکھنا چاہتے تھے۔ لیکن پریذیڈنٹ Trump نے ان کے عزائم کی تکمیل نہیں کی اور کہا “I do not want to attack Iran in the middle of the coronavirus. It would make the US look bad. Iran is one of three nations hardest hit by the Virus.”

 President Bush نے عراق اور افغانستان میں بے گناہ لوگوں کے مرنے پر کہا تھا “This is war and people died in war” شام، لیبیا، یمن میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں پر جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی، Obama-Biden administration کو کوئی REMORSE نہیں تھا۔ 2008 میں Obama-Biden نے عراق جنگ ختم کرنے اور عراق سے امریکی فوجیں واپس بلانے کا امریکی عوام سے عہد کیا تھا۔ لیکن انتخاب جیتنے کے بعد Obama-Biden امریکی عوام سے اپنا یہ عہد بھول گیے تھے۔ واشنگٹن میں سب یہ سمجھتے ہیں کہ عوام بہت جلد سب کچھ بھول جاتے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران ان سے جو کہا جاتا ہے وہ انہیں یاد نہیں رہتا ہے۔ ہر 4 سال بعد دونوں پارٹیوں کے Presidential Candidates عوام سے Single Moms, Soccer Moms, two jobs, three jobs کی باتیں کرتے ہیں۔ لیکن وائٹ ہاؤس میں بیٹھ کر وہ Single Moms, Soccer Moms بھول جاتے ہیں۔ اور ان کے بچوں کو جنگیں کرنے کے لیے دنیا بھر میں بھیجتے ہیں۔ پریذیڈنٹ Bush نے عراق میں مہلک ہتھیاروں کے خلاف جنگ شروع کی تھی۔ اور اسے شیعہ سنی کی جنگ بنا دی تھی۔ دوسری طرف القا عدہ کے خلاف جنگ جاری تھی۔ تیسری طرف Kurds insurgency ہو رہی تھی۔ چوتھی طرف ISIS اپنی اسلامی ریاست قائم کرنے کے لیے لڑ رہی تھی۔ ان حالات میں Obama- Biden administration نے شام، لیبیا، اور یمن میں جنگوں کے محاذ کھول دئیے تھے۔ دنیا بھر میں بم پھٹ رہے تھے۔ بے گناہ لوگ مر رہے تھے۔ Obama-Biden administration کی Theory شاید یہ تھی کہ جب لوگ بڑی تعداد میں  مرتے ہیں تو دنیا  پھر اسی تیزی سے تبدیل ہوتی ہے۔ اور یہ تبدیلی Donald   Trumpکو اقتدار میں لائی ہے۔ امریکہ اب تبدیل ہو رہا ہے۔         

No comments:

Post a Comment